اگر نادِ علی پڑھنے کی رسم ایجاد ہو جائے

اگر نادِ علی پڑھنے کی رسم ایجاد ہو جائے

تو ہر سینے میں اک تازہ نجف آباد ہو جائے


لبِ حیدر کی جنبش پر کہا توحید نے اکثر

ہمارے حق میں بھی خطبہ کوئی ارشاد ہو جائے


نہ کعبے پر چڑھائی ہو نہ اجڑے بابری مسجد

مسلمانوں کو ”درسِ یا علی ؑ“ گر یاد ہو جائے


اگر اہلِ وطن نامِ علی لے کر بڑھیں محسؔن

میرا ایمان ہے کشمیر تک آزاد ہو جائے

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

عِلم آغاز میں سیپارہء قرآں سے پڑھا

غوثِ اعظم کی جس پر نظر پڑ گئی

جس کرماں والے تے لوکو

آبروئے مومناں احمد رضا خاں قادری

اک نظر مجھ پر ڈالو اے میرے داتا پیا

رضویت ماتم کناں ہے مضطرب برکاتیت

کیسے میں لکھ سکوں گا شہادت امام ؑ کی

فلک نشاں، عرش مرتبت، کہکشاں قدم، خوش نظر خدیجہؑ

امت پہ ترا ہے یہ احسان ابُو طالب

بہار باغ جنت ہے بہار روضئہ صابر