غمِ عمِ نبیؐ سے دل ہے مغلوب

غمِ عمِ نبیؐ سے دل ہے مغلوب

عطا ہو مجھ کو یارب چشمِ یعقوبؑ


وہ دامانِ احد میں محوِ راحت

ہیں جن کے نام اشکِ خوں کے مکتوب


ابو یعلیٰ ، ابو عمَّارہ ، حمزہ

رہا باطل ہمیشہ جن سے مرعوب


علم بردارِ اوّل فوجِ دیں کے

رضا اللہ کی تھی جن کو مطلوب


اسد، اللہ اور اس کے نبیؐ کے

شجاعت جن کے قدموں سے ہے منسوب


تھی جن کی تیغ نصرت کی علامت

ادائے جاں سپاری جن کو مرغوب


رضاعی بھائی بھی تھے شاہِ دیںؐ کے

ہر اک نسبت تھی جس سردار کی خوب


بہت کچھ کہہ کے بھی ہے بوجھ دل پر

لب و لہجہ مرا ہے ان سے محجوب

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

دیگر کلام

اے مرادِ مصطفٰیؐ تجھ پر

طلب کا منھ تو کس قابل ہے یا غوث

مجلس سرکار میں جب بیٹھتے حضرت علی

خلق پہ لطفِ خدا حضرتِ عثمان ہیں

سرتاج پیراں قطب جہانی

حُسین آپ نے اُمت کی آبرو رکھ لی

وہ حقیقی مردِ مومن، پیکرِ عزم و ثبات

مُژدہء تسکین فَزا گنجِ شکرؒ کا عرس ہے

بَدہ دستِ یقیں اے دِل بدستِ شاہِ جیلانی

سیکھنا چاہو اگر دین پیغمبرؐ لوگو