غوث اعظم کی شوکت پہ لاکھوں سلام
شاہِ ملکِ کرامت پہ لاکھوں سلام
لَا تَخَفْ کی تسلی مریدوں کو دیں
ان کی شانِ شفاعت پہ لاکھوں سلام
جس تکلم پہ حیراں زبانِ عرب
اس فصاحت بلاغت پہ لاکھوں سلام
قلب انساں کو ایماں کی بخشی ضیا
ان کے وعظ و نصیحت پہ لاکھوں سلام
سارے ولیوں کی گردن پہ جن کا قدم
اس مدارِ ولایت پہ لاکھوں سلام
لے کے جن کی اجازت مہینے چلیں
افتخارِ نظامت پہ لاکھوں سلام
جس دہن کو لعابِ نبی مل گیا
اس کی شیریں خطابت پہ لاکھوں سلام
مصطفیٰ کے قدم پر ہے جن کا قدم
ایسی شانِ نیابت پہ لاکھوں سلام
ان کا تقویٰ زمانے میں مشہور ہے
پاسدارِ شریعت پہ لاکھوں سلام
جو حسینی بھی ہیں اور حسنی بھی ہیں
ان کی دوہری سیادت پہ لاکھوں سلام
حکم سے ان کے کشتی کو ساحل ملے
عبد قادر کی قدرت پہ لاکھوں سلام
مردے زندہ کیے کھیل ہی کھیل میں
کم سنی کی کرامت پہ لاکھوں سلام
اولیا ان کے تلووں سے آنکھیں ملیں
اس خدا داد عظمت پہ لاکھوں سلام
صدقہء غوث میں نظمی پڑھتا ہے یہ
مصطفیٰ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام
شاعر کا نام :- سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی
کتاب کا نام :- بعد از خدا