ہوا ہے آپ کے در پر قیام یا زہرا

ہوا ہے آپ کے در پر قیام یا زہرا

قبول کیجئے حرفِ سلام یا زہرا


جھکا ہے آپ کے در پر غلام یا زہرا

ہے دست بستہ خطا کار و خام یا زہرا


عجم سے لایا ہے عجزِ قلم کے کچھ سجدے

قبول ہو تو بڑا ہے یہ کام یا زہرا


جسے بہ فخر تمہارے حضور پیش کروں

رقم ہو کیسے وہ اعلیٰ کلام یا زہرا


میں ڈر رہا ہوں کہیں بے ادب نہ کہلاؤں

زباں سے لیتے ہوئے تیرا نام یا زہرا


تو بنتِ سرورِ عالم ہے اور زوجِ علی

ترا نصیب ہے اوجِ دوام یا زہرا


سواری حشر میں پہنچے گی آپ کی جس دم

خمیدہ ہوں گی نگاہیں تمام یا زہرا


میں کیا بیان کروں منقبت کی سطروں میں

ورائے فہم ہے تیرا مقام یا زہرا

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- انگبین ِ ثنا

دیگر کلام

میراں غوث قطب ابدال پیر زمانے دے

عیسیٰ بھی ہے خدا کا بڑا مقتدر نبی

درونِ کعبہ ہوا ہے لوگو ظہور

قرآں کی آیتوں کی بھی تفسیر ہیں حسینؑ

نہیں زبان میں طاقت خدیجتہ الکبری

مرے دل کو لگی ہے تمھاری لگن یا خواجہ معین الدین چشتی

نخوت و پندار کے بت توڑنے والا عمرؓ

حجابِ عصمت

قرآن کی تفسیر حسین ؑ ابنِ علی ؑ ہیں

وہ دشتِ نینوا میں شہادت نہ پوچھئے