ہوا ہے آپ کے در پر قیام یا زہرا
قبول کیجئے حرفِ سلام یا زہرا
جھکا ہے آپ کے در پر غلام یا زہرا
ہے دست بستہ خطا کار و خام یا زہرا
عجم سے لایا ہے عجزِ قلم کے کچھ سجدے
قبول ہو تو بڑا ہے یہ کام یا زہرا
جسے بہ فخر تمہارے حضور پیش کروں
رقم ہو کیسے وہ اعلیٰ کلام یا زہرا
میں ڈر رہا ہوں کہیں بے ادب نہ کہلاؤں
زباں سے لیتے ہوئے تیرا نام یا زہرا
تو بنتِ سرورِ عالم ہے اور زوجِ علی
ترا نصیب ہے اوجِ دوام یا زہرا
سواری حشر میں پہنچے گی آپ کی جس دم
خمیدہ ہوں گی نگاہیں تمام یا زہرا
میں کیا بیان کروں منقبت کی سطروں میں
ورائے فہم ہے تیرا مقام یا زہرا
شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری
کتاب کا نام :- انگبین ِ ثنا