خدائے پاک کی رحمت تھے احسن العلماء

خدائے پاک کی رحمت تھے احسن العلماء

نبی کے گھر کی روایت تھے احسن العلماء


وہ نور چہرہ جسے دیکھ کر خدا یاد آئے

سراپا نورِ ولایت تھے احسن العلماء


وہ اچھے ستھرے کی نسبت سے اچھے ستھرے تھے

کہ شرح لفظِ طہارت تھے احسن العلماء


تھے قول و فعل میں تفسیرِ اسوہ احمد

امینِ دین و شریعت تھے احسن العلماء


حسن کے نام سے وہ اسم بامسمیٰ تھے

سراپا حلم و مروت تھے احسن العلماء


تھی ان کے دم سے ہی آباد ارضِ مارہرہ

وہ نائبِ شہِ برکت تھے احسن العلماء


نشانِ سجدہ جبیں پر تھا بدر کی صورت

ہلالِ عیدِ عبادت تھے احسن العلماء


و ہ گورا رنگ وہ مسحور چشم خندہ لبی

وہ عکس ریز و چاہت تھے احسن العلماء


ہر ایک فرد و بشر ان پہ جاں چھڑکتا تھا

ہر ایک قلب کی چاہت تھے احسن العلماء


وہ اپنے علم میں بحر العلوم کے مصدر

عمل میں پیرِ طریقت تھے احسن العلماء


وہ مصطفیٰ بھی تھے حیدر بھی تھے حسن بھی تھے

ہر ایک نام کی عظمت تھے احسن العلماء


نہ جانے کتنے ہی پلتے تھے ان کے ٹکڑوں پر

نہ جانے کتنوں کی راحت تھے احسن العلماء


حسب نسب میں وہ یکتائے روزگار رہے

سراپا فخرِ سیادت تھے احسن العلماء


مرے چچا بھی تھے اور مرشدِ اجازت بھی

سراپا باپ کی شفقت تھے احسن العلماء


نقیبِ مسلکِ احمد رضا تھے وہ نظمی

رضا کے نام کی عزت تھے احسن العلماء

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

ہم سنیوں کو عزت سید میاں نے دی ہے

قادریت کے نشاں تھے حضرتِ سید میاں

رضویت ماتم کناں ہے مضطرب برکاتیت

ان کی صورت نور کی تفسیر تھی

چھوڑو اس دنیا کی سیاست حسن میاں کی بات کرو

وہ ایک فرد جو محور تھا سارے رشتوں کا

یہ کس نے دہن گنہ میں لگام ڈالی ہے

ذوالفقارِ نبی جب علی کو ملی

سارے جگ میں ہو گیا چرچا منیر الدین کا

صاحبِ علمِ لدنی صدرِ بزمِ اولیا