نکھرے ہوئے کردار کا قرآن ہے سجادؑ

نکھرے ہوئے کردار کا قرآن ہے سجادؑ

سر چشمہء دیں، عظمتِ ایمان ہے سجادؑ

تقدیرِ علیؑ قسمتِ عمرانؑ ہے سجادؑ

اسلام کی تاریخ کا عنوان ہے سجادؑ

یہ شہر فضائل ہے مصائب کا جہاں ہے

تکبیرِ نبوت ہے امامت کی اذاں ہے


انسان کے احساس کی معراج ہے سجادؑ

جذبات کی تقدیر کا سرتاج ہے سجادؑ

مظلوم کی آنکھوں میں مکیں آج ہے سجادؑ

کب تیرے مرے ذکر کا محتاج ہے سجادؑ

جب تک ہے جہاں میں حق و باطل کا فسانہ

سجاد کے سجدوں کو نہ بھولے گا زمانہ

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

شاہِ بغداد ! سدا بول ہے بالا تیرا

مُسّلَم ہے محمؐد سے وفا صدّیقِ اکبر کی

حق جلوہ و حق شانی بہ شکلِ نُورانی

نصیبا پھر مجھے در پہ بلائیں حضرت عثمان

برتر قیاس سے ہے مقامِ ابُوالحسین

پیتا ہے نگاہوں سے مے خوار قلندر کا

جان و دِل سے تم پہ میری جان قرباں غوثِ پاک

گل بوستانِ نبی غوثِ اعظم

حضرت بلالؓ حبشی جو صحرا کی دُھول تھے

سُنّیوں کے دل میں ہے عزّت ’’ وقارُ الدِّین‘‘ کی