وجہ تسکینِ دل و جان حسینؑ ابنِ علی ؑ

وجہ تسکینِ دل و جان حسینؑ ابنِ علی ؑ

دین اسلام کی پہچان حسینؑ ابن علی ؑ


میرا جو کچھ بھی ہے اے سبطِ نبیؐ پیارے امام ؑ

آپ پر کرتا ہوں قربان حسین ؑ ابن علی ؑ


ظلم کے دیو کی بیعت میں تھا جو بھی مضمر

کیسے رہ سکتے تھے انجان حسین ؑ ابن علی ؑ


جو گلستانِ رسالت میں مہکتے ہیں گلاب

اُن کی تو آپؑ ہیں مسکان حسین ؑ ابن علی ؑ


اُن ؑ کی خدمت میں گزاروں گا حیات اپنی میں

بن کے آجائیں جو مہمان حسین ؑ ابن علی ؑ


عظمت و شوکت و افکارِ علی ؑ آپ ؑ سے ہے

آپ ہیں بولتا قرآن حسینؑ ابن علیؑ


یاحسینؑ آپ ؑ کی شفقت کا سہارا ہے مجھے

آپ ؑ ہیں مجھ پہ مہربان حسین ؑ ابنِ علی ؑ

شاعر کا نام :- عبد المجید چٹھہ

کتاب کا نام :- عکسِ بو تراب

دیگر کلام

جنابِ شیرِخدا کے قدموں میں سروری ہے

اِسلام دے عظیم مہاری نُوں ویکھ کے

وہ دشتِ نینوا میں شہادت نہ پوچھئے

آہ علمِ دین کا اک رازداں جاتا رہا

کعبۃاللہ میں ولادت ‘ مرحبا شانِ علی!ؓ

فلک نشاں، عرش مرتبت، کہکشاں قدم، خوش نظر خدیجہؑ

مجھا پیر نے پیشوا غوثِ اعظم

رحمتِ کبریا عمر فاروق

خدا کی خدائی کا وارث علی ہے

وہ دل ہی کیا جِس میں سمویا نہیں حسین