یا حسین ابن علی تیری شہادت کو سلام

یا حسین ابن علی تیری شہادت کو سلام

جذبۂ ایمان کو شان عبادت کو سلام


کون ہے دنیا میں تجھ سا طیب و طاہر کوئی

تیری رگ رگ میں رواں خون رسالت کو سلام


تیرے گھر کی پاک بازی میں ہے قرآں بولتا

آیت تطہیر تو تیری طہارت کو سلام


تو پیارا ہے خدا کا اور نبی کا لاڈلا

اہل جنت کرتے ہیں تیری صدارت کو سلام


دوستوں پر تیرے رحمت دشمنوں پر ہے غضب

ہے یہی قول نبی قول نبوت کو سلام


بچے بچے کر دیے قرباں خدا کے نام پر

اے امیرالمؤمنیں تیری امارت کو سلام


جس کے دو موتی کا ثانی لا سکا کوئی نہیں

خاندان مصطفیٰ کی ایسی دولت کو سلام


یہ ضیائےؔ خستہ تیری راہ کا مشت غبار

یہ بھی ہے تیرا کرم تیری عنایت کو سلام

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

ہر دکھ یزیدیوں سے اٹھایا حسین نے

ہاتھ پکڑا ہے تو تا حشر نبھانا یا غوث

سبطِ علیؑ کی حُسنِ بصیرت مرا سلام

کرو ہم پر عنایت کی نظر یا شاہ جیلانی

صغرا دا من لے سوال بابلا

کیسے کہوں کہ چاند ہیں تارے حسینؑ ہیں

راحتِ خیرالورا خاتونِ جنت آپ ہیں

سب سے اعلیٰ نسب حسین کا ہے

دل دہل جاتا ہے میں جب بھی کبھی سوچتا ہوں

گرچہ سرورِ دیں کی، ساری آل خوشبو ہے