چہروں سے مدینے کی ہے خوشبو آئی

چہروں سے مدینے کی ہے خوشبو آئی

ہونٹوں سے مدینے کی ہے خوشبو آئی


جو لوگ مدینے کے ہیں زائر ان کے

لفظوں سے مدینے کی ہے خوشبو آئی

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

اس طرف بھی شاہِ والا

اللہ تعالیٰ ہے جہانوں کا اجالا

مصطفیٰ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام

دَم بہ دَم بر ملا چاہتا ہُوں

الصُّبْحُ بدَا مِنْ طَلْعَتِہ

یاشَہَنشاہِ اُمَم! چشمِ کرم

جدوں یاد آوے دلدار

معراج دی راتیں آقا نے جبریل نوں ایہہ فرمایا اے

میں بندہ آصی ہوں خطا کار ہوں مولا

جود و کرم کریم نے جس پر بھی