جو دردِ محبت کی ہیں لذّت سمجھے

جو دردِ محبت کی ہیں لذّت سمجھے

وہ لوگ سرِ دار ہیں ہنس کے جاتے


دیکھا تھا شبِ تار میں گل کر کے چراغ

حاضر تھے شہِؓ کرب و بلا کے بردے

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

نعتِ سرورؐ میں اگر لطفِ مناجات نہیں

چاند تارے ہی کیا دیکھتے رہ گئے

اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں

میں لجپالاں دے لَڑ لگیاں میرے توں غم پرے رہندے

انبیا کے سروَر و سردار پر لاکھوں سلام

جس سے ملے ہر دل کو سکوں

یہ زندگی کا الٰہی نظام ہو جائے

شب ِ انتظار کی بات ہُوں غمِ بر قرار کی بات ہُوّں

میں تو پنجتن کا غلام ہوں

ثنائےمحمد ﷺ جو کرتے رہیں گے