بادل کو زُلف چاند کو چہرا سمجھ لیا
پھُولوں کو اُن کے حُسن کا جلوہ سمجھ لیا
ہم تو جھُکے تھے آپ کے قدموں کو چُومنے
لوگوں نے اِس اَدا کو بھی سجدہ سمجھ لیا
اَے حاجیو مُبارک تُمہیں کعبہ مگر
ہم نے تو کُوئے یار کو کعبہ سمجھ لیا
یُوسف پہ جتنا حُسن ہے اُس حُسن کو بھی ہاں
اُترا تِرے جمال کا صدقہ سمجھ لیا
شاعر کا نام :- احمد علی حاکم
کتاب کا نام :- کلامِ حاکم