دل کی بنجر کھیتی کو آباد کرو

دل کی بنجر کھیتی کو آباد کرو

سرورؐ دیں، محبوبؐ خدا کو یاد کرو


نام نبی ؐ سے بگڑے کام سنور جائیں

اس کے وسیلے اللہ سے فریاد کرو


در در پھرنے والو ان کے در جاؤ

دیکھ کے روضہ قلب و نظر کو شاد کرو


راضی ہو جائے گا والی امت کا

ناداروں، مسکینوں کی امداد کرو


پاک وطن کی پاک فضا ہو جائے گی

کوچے کوچے میں ان کا میلاد کرو


ان کی یاد ظہوریؔ دل میں بس جائے

اپنے دل کو ہر غم سے آزاد کرو

شاعر کا نام :- محمد علی ظہوری

کتاب کا نام :- توصیف

دیگر کلام

جب شامِ سفر تاریک ہوئی وہ چاند ہو یدا اور ہوا

جلالِ آیتِ قرآں کو جو سہار سکے

حمدِ خدا پسند ہے نعتِ نبی پسند

مسافروں کو منازل کے تاباں رستے دیے

ذرّے ذرّے کی آغوش میں نور ہے

اس سے ظاہر ہے مقام و مرتبہ سرکار کا

تیریاں نے محفلاں سجائیاں میرے سوہنیا

سب عرشی فرشی رات دِنے پڑھدے رہندے صلواتاں نیں

سوئے طیبہ یہ سمجھ کر ہیں زمانے جاتے

سارے نبیوں کے سردار میرے نبی