ہوم
نعت
حمد
منقبت
کتب
شعرا
بلاگز
توصیف
لمحہ لمحہ شمار کرتے ہیں
یہ آرزو نہیں کہ دعائیں ہزار دو
نگاہِ رحمت اٹھی ہوئی ہے
ہر روز شبِ تنہائی میں
وہ کیسا سماں ہوگا، کیسی وہ گھڑی ہوگی
لائقِ حمد بھی، ثنا بھی تو
شانِ حضور فکرِ بشر میں نہ آ سکے
کوئی تسکیں نہ ملی اور نہ دوا کام آئی
کوئی ثانی نہیں، محبوب ؐ بنایا ایسا
لب پہ جاری نبیؐ کی ثنا چاہیے
کام بگڑے بنا نہیں کرتے
سرکارؐ کے اوصاف کا اظہار کریں گے
وہی سب سے میٹھی زبان ہے جو مرے نبی ؐ کی ثنا کرے
زمیں آسماں میں مکاں لامکاں میں کوئی آپ سا ہے نہیں ہے نہیں ہے
جمالِ گنبد ِ خضریٰ عجیب ہوتا ہے
بنا ہے بگڑا ہوا کام یا رسول ؐاللہ
پیکرِ دلربا بن کے آیا ، روحِ ارض و سما بن کے آیا
کرم ہو نگاہِ کرم میرے آقاؐ
مختصر سی مری کہانی ہے
زمانے بھر کے ٹھکرائے ہوئے ہیں
جب گرے، کوئی نہ آیا تھامنے
پھر ابر کرم برسا رحمت کی گھٹا چھائی
تیری گلیوں پہ ہو رہی ہے نثار
ذرہ قدموں کا ترے چاند ستارے جیسا
منزل کا نشاں ان کے قدموں کے نشاں ٹھہرے
وہ دن بھی بھلا ہوگا قسمت بھی بھلی ہوگی
مٹیں رنج و غم آزما کے تو دیکھو
بڑی دیر کی ہے تمنا، الہٰی مجھے بھی دکھا دے دیارِ مدینہ
ہر سوالی جہاں اپنی جھولی بھرے اس درِ مصطفیٰ کی سدا خیر ہو
جلوہ گر حضورؐ ہو گئے
Load More