کوئی ثانی نہیں، محبوب ؐ بنایا ایسا

کوئی ثانی نہیں، محبوب ؐ بنایا ایسا

رب نے سرکارؐ کے پیکر کو سجایا ایسا


مرتبہ ساری خدائی میں بڑا اس کو ملا

کوئی آئے گا کبھی اور نہ آیا ایسا


جو گرے تھے وہ اٹھے ، دنیا کے سلطان بنے

مرے آقاؐ نے نگاہوں سے اٹھایا ایسا


دشمن جان تھے جو ، ہمدم و دمساز بنے

میرے سرکارؐ نے بچھڑوں کو ملایا ایسا


جان لینے کے لئے آئے، گرے قدموں میں

میرے آقاؐ نے انھیں جلوہ دکھایا ایسا


والی کون و مکان ہو گئے مہمان ان کے

ابو ایوب ؓ نے کُلی کو سجایا ایسا


داد دیتے ہیں سر عرش ملائک سارے

جشن ِ میلاد غلاموں نے منایا ایسا


مرحبا کیوں نہ کہیں رحمتِ عالم کے غلام

ذکرِ سرکار ظہوریؔ نے سنایا ایسا

شاعر کا نام :- محمد علی ظہوری

کتاب کا نام :- توصیف

دیگر کلام

نعت ہی نعت جو قرآن کے ادراک میں ہے

یہ جو عشّاق ترے طیبہ میں آئے ہوئے ہیں

دلوں کے ساتھ جبینیں جو خم نہیں کرتے

ایہہ دنیا میلہ کوئی دم دا

آمنہ دا پاک حجرہ نُور اے

فتح سرکار پہ شیطاں کی فغاں کو دیکھو

خُلد کے منظر مدینے میں نظر آئے بہت

مرحبا مرحبا صاحب معراج

رحمت سراپا نورِ نبوت لیے ہوئے

جوان کے نقشِ قدم پر ہیں سر جھکائے ہوئے