تیری گلیوں پہ ہو رہی ہے نثار
باغِ جنت کی مسکراتی بہار
دیدہ و دل کو کر گیا روشن
ارضِ طیبہ کا بے مثال غبار
بارگاہِ حضورؐ میں ہی ملے
دل کو آرام اور صبر و قرار
سوز الفت سے شاد کام ہوا
مل گیا جس کو دیدہء بیدار
ابر رحمت کا پڑ گیا چھینٹا
جان و دل کیف سے ہوئے سرشار
ہے تمنا دلِ ظہوریؔ کی
دیکھے سرکارؐ کا سدا دربار
شاعر کا نام :- محمد علی ظہوری
کتاب کا نام :- توصیف