نہ صرف قلبِ تپاں کی ہے تازگی کے لیے
’’نبیؐ کی نعت ضروری ہے زندگی کے لیے‘‘
نبیؐ کے نقشِ کفِ پا پہ رکھ کے سر اپنا
جبیں پہ نقش سجاتے ہیں بندگی کے لیے
تصوّرات میں رکھتا ہوں گنبدِ خضریٰ
سخن سخن میں ثنا کی شگفتگی کے لیے
تصنُّع انؐ کے فقیروں کو راس آتا نہیں
نگارِ خلد ہے انعام سادگی کے لیے
ملے جو ساقیِ کوثرؐ کے ہاتھ سے مجھ کو
تو ایک گھونٹ ہی کافی ہے تشنگی کے لیے
دیا حضورؐ کی یادوں کا شب میں جلتا ہے
ہے خاص نسخہ یہی دل کی تیرگی کے لیے
ہم انؐ کا اسمِ مبارک ہیں چومتے طاہرؔ
قرینہ کتنا حسیں تر ہے تازگی کے لیے
شاعر کا نام :- پروفیسر محمد طاہر صدیقی
کتاب کا نام :- طرحِ نعت