طرحِ نعت

نگارِ حمد میں آقاؐ کی مدحت ساتھ رہتی ہے

بہ لب خوشبو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے

ثنا کی خو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے

حضوری جو کہ خوابوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے

سکینت دل کی تیری ہی بدولت ساتھ رہتی ہے

شہِؐ خوبانِ عالم کی محبت ساتھ رہتی ہے

متاعِ نعت ہے جو حشر میں بھی ساتھ رہتی ہے

زبانِ حال سے خاموش شب مجھ سے یہ کہتی ہے

ہے طاہرؔ آتی جاتی سانس میں صلِّ علیٰ کی لے

نعتیہ ہائیکو

مولا کی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں

میں نوری عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں

کونین کی سطوت کی نظر لے کے چلا ہوں

صد شکر کہ میں گہری نظر لے کے چلا ہوں

تقدیر کے سب لعل و گہر لے کے چلا ہوں

ہمراہ میں اک نور کے دھارے کے چلا ہوں

قسمت کے گہر لے کے میں اس در سے چلا ہوں

طیبہ کی خنک بار ہوا دل میں بسا لوں

ساری دنیا میں بہار آئی ترےؐ آنے سے

صحنِ مکہ میں بہار آئی ترےؐ آنے سے

آئو سب کہہ دیں بہار آئی ترےؐ آنے سے

چھوڑ کے گرد و غبار آئی ترےؐ آنے سے

ہو گئی دور ہے رسوائی ترےؐ آنے سے

غم مرے سارے مٹے طیبہ چلے آنے سے

لذّتِ عشق ہے کیا پوچھیے پروانے سے

انؐ کی دہلیز سے یوں عشق کا بندہ پلٹے

ہر گھڑی سیرتِ اطہر سے ضیا ڈھونڈیں گے

آپؐ کی صورتِ اطہر سے ضیا ڈھونڈیں گے

عصمتِ حسنِ پیمبرؐ سے ضیا ڈھونڈیں گے

تیرگی دل کی مٹائیں گے ضیا ڈھونڈیں گے