غم مرے سارے مٹے طیبہ چلے آنے سے
سایۂ گنبدِ خضریٰ کے تلے آنے سے
ضبط میں رہتا نہیں گرچہ حضوری میں یہ دل
روک پھر بھی نہیں سکتا میں اِسے آنے سے
عشق کہتے ہیں کسے قصّۂ جامیؒ پڑھیے
روکا خود آپؐ نے روضے پہ جسے آنے سے
دل کی دنیا کو تمنا تھی ترے آنے کی
’’دل کی دنیا میں بہار آئی ترےؐ آنے سے‘‘
جالیاں چھونے سے ہاتھوں کو، جبیں کو روکا
اشک آنکھوں سے مری پر نہ رکے آنے سے
شاعر کا نام :- پروفیسر محمد طاہر صدیقی
کتاب کا نام :- طرحِ نعت