کرتے ہیں تمنّائیں حْب دار مدینے کی
مل جا ئے گلی اْن کو سرکار ! مدینے کی
غم یاد نہیں رہتے جب بھی وہ حَسیں یادیں
آتی ہیں تصور میں غمخوار ! مدینے کی
جس سمت مدینے میں اٹھی ہے نظر اپنی
ہر چیز لگی دل کو شہکار مدینے کی
یہ ٹھنڈی ہوائیں بھی ، پْر کیف فضائیں بھی
ہیں عشقِ محمد میں سر شار مدینے کی
ایمان کی خوشبو سے پھر کیوں نہ معّطر ہو
مل جائے اگر دل کو مہکار مدینے کی
اے کاش جلیل اپنی پوری یہ تمنّا ہو
ہو حاضری قسمت میں سو بار مدینے کی
شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل
کتاب کا نام :- مہکار مدینے کی