حسنِ ازل کی جستجو لائی درِ رسولؐ پر

حسنِ ازل کی جستجو لائی درِ رسولؐ پر

کرنے طواف عندلیب آئی ہو جیسے پھول پر


ربِّ کریم نے سدا اپنے حبیبؐ کے طفیل

معاف کر دیا مجھے میری ہر ایک بھول پر


تُو ہے حبیبِ کبریا ‘ کون ہے تجھ سا اے شہا!

سارا جہاں لٹائوں میں تیرے قدم کی دھول پر


حق نے کیا بلند یوں ہو گا نہ سرنگوں کبھی

تیرے کمال کا علم دہر کے عرض و طول پر


چاہے جلیل تُو اگر عُقبیٰ کی سرفرازیاں

دنیا سے ناتا توڑ کر آجا درِ رسولؐ پر

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مہکار مدینے کی

میں تو خود ان کے در کا گدا ہوں اپنے آقا کو میں نذر کیا دوں

مجھ پر شہِ عرب کا ہر دم کرم رہے

دل نے بڑی دانائی کی ہے تیرا دامن تھام لیا ہے

عصیاں کا بار اٹھائے

تیری ہی ذات اے خدا اصلِ وجُودِ دوسرا

کاروانِ زندگی پیہم رواں ہے صبح و شام

نبیؐ کا نام بھی آرام جاں ہے

لطف و کرم کی خوشبو

سرکار غوثِ اعظم نظرِ کرم خدارا

حبیبِ رب العُلیٰ محمدؐ