شہِؐ خوبانِ عالم کی محبت ساتھ رہتی ہے

شہِؐ خوبانِ عالم کی محبت ساتھ رہتی ہے

وسیلے سے نبیؐ کے حق کی رحمت ساتھ رہتی ہے


مجھے فقر و غنا کی بھیک ملتی ہے پیمبرؐ سے

عطائے شہؐ سے خودداری کی دولت ساتھ رہتی ہے


وہ ضبط و تزکیہ کی منزلیں طے کر کے ہیں آئے

محبانِ پیمبرؐ کے نیابت ساتھ رہتی ہے


سدا نورانیت رہتی ہے اہلِ دل کے چہروں پر

محبت کرنے والوں کے متانت ساتھ رہتی ہے


ثنا کاری میں کارآمد ستارے کہکشائیں ہیں

کنایوں استعاروں کی رعایت ساتھ رہتی ہے


خدا سے مانگ لیتا ہوں نبیؐ کا واسطہ دے کر

رسائی کو دعائوں کی یہ نعمت ساتھ رہتی ہے


صنائع اور بدائع سے مرصع کیوں نہ ہوں نعتیں

ہمہ دم سرورِؐ عالم کی نسبت ساتھ رہتی ہے


بنا ہے رو کشِ نافہ ہمارا پیکرِ ہستی

’’عجب خوشبو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے‘‘


مجھے کیوں برزخ و محشر کا ہو کچھ خوف اے طاہرؔ

شفیعِ حشر کی ہر دم شفاعت ساتھ رہتی ہے

کتاب کا نام :- طرحِ نعت

دیگر کلام

ہے طاہرؔ آتی جاتی سانس میں صلِّ علیٰ کی لے

جو یادِ نبیؐ میں نکلتے ہیں آنسو

وہ دل سے فدائے شہِ لولاک نہیں ہے

خوشبو جو مل گئی ہے یہ زلفِ دراز سے

ہے ناطِقِ مَا اَوْحٰی اِک تیرا دہن جاناں

انوار محمد عربی دے جد جلوہ گر ہو جاندے نیں

شجر خوب صورت حجر خوب صورت

سوئے ہوئے زخموں کو جگا کیوں نہیں دیتے

محمد مصطفی آئے ہجر سج گئے شجر سج گئے

ہر گھڑی وردِ صلِّ علیٰ کیجئے