قسمت کے گہر لے کے میں اس در سے چلا ہوں
’’آقاؐ کی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں‘‘
سرکارؐ کی مدحت ہے بنا میرا حوالہ
آقاؐ کی طرف لے کے ہنر سارے چلا ہوں
خاکِ درِ عالی پہ جبیں عجز سے رکھ کے
میں داغ معاصی کے سبھی دھونے چلا ہوں
طیبہ کی فضائیں زرِ خالص ہیں بناتیں
مٹی ہوں مگر لعل و گہر ہونے چلا ہوں
بخشش کا سمندر ہیں ،شفاعت کے امیں ہیں
سرکارِ دو عالم سے جزا پانے چلا ہوں
شاعر کا نام :- پروفیسر محمد طاہر صدیقی
کتاب کا نام :- طرحِ نعت