میں نوری عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں

میں نوری عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں

’’آقاؐ کی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں‘‘


جو سرورِؐ عالم کی عطا کا ہو حوالہ

اک ایسی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں


جو فکرِ سخن تاب کو ڈھالے گی ثنا میں

ہاں وہ بھی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں


جو سورۂ کوثر کے مضامیں کا ہے حاصل

ایسی ہی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں


جس نے تھی مچا دی دلِ فاروقؓ میں ہلچل

اُس جیسی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں

کتاب کا نام :- طرحِ نعت

دیگر کلام

اے احمدِؐ مُرسل نورِ خدا

کوئی تیں جیہا نظریں آوے تے ویکھاں

کب تک رہوں مرے خدا کوئے نبی سے دور دور

آرزو کرے تو کرے آدمی مدینے کی

مدینہ کے دَر و دیوار دیکھیں

تاریکیوں کا دور تھا ، کوہ و دمن سیاہ

ساری دنیا کا وہ پیارا ہو گیا

درود آلام کا جس وقت اندھیرا ہوگا

واہ کیا جود و کرم ہے

جس دا پاک محمد نام، اُس تے لکھ درود سلام