درود آلام کا جس وقت اندھیرا ہوگا
ذکرِ محبوب خدا سے ہی سویرا ہوگا
اشک آنکھوں سے بہا روح کو تسکین ملے
ان کا ہو ان کے سوا کوئی نہ تیرا ہوگا
اے چراغوں سے در و بام سجانے والے
دل کے آنگن کو سجا ان کا بھی پھیرا ہوگا
فکرِ عقبےٰ سے نہ ہوگا وہ پریشان کبھی
یادِ سرکارؐ کا جس دل میں بسیرا ہوگا
ہے گنہگار ظہوریؔ بھی ثنا خوانِ رسولؐ
حشر میں نامۂِ اعمال یہ میرا ہوگا
شاعر کا نام :- محمد علی ظہوری
کتاب کا نام :- نوائے ظہوری