دل کو درِ سیّدِ ابرارؐ سے نسبت
آنکھوں کو ہے اک ابرِ گہر بار سے نسبت
دنیا میں علامت ہے بہارِ ابدی کی
جس گل کو ہے طیبہ کے چمن زار سے نسبت
ان سے مرے دل میں ہے بہر آن اجالا
بے رنگ نظر کو ہے جن انوار سے نسبت
بے وزن سب اعمال جو ہوں گے سرِ میزاں
کام آئے گی بس احمدِ مختارؐ کی نسبت
مقصد کو زباں پر نہیں لانے کی ضرورت
تائب کو ہے جب آپؐ کے دربار سے نسبت
شاعر کا نام :- حفیظ تائب
کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب