دن کا آغاز کیا سورۂ رحمٰن کے ساتھ

دن کا آغاز کیا سورۂ رحمٰن کے ساتھ

اب تعلق ہے مری روح کا قرآن کے ساتھ


نورِ قرآن اترتا ہے انہی کے دل پر

ہو دلی عشق جنہیں صاحبِ قرآن کے ساتھ


جن کو ہوتی ہے شہِ کون و مکاں سے الفت

وہ سوئے حشر چلے مژدۂ غفران کے ساتھ


پہنچے سدرہ پہ تو جبریل رکے اور کہا

اس سے آگے کی اجازت نہیں مہمان کے ساتھ


نعتِ سرکار ہوا جس کا وظیفہ ہے جلیل

خوش مقدّر ہے کہ ہے زمرۂ حسّان کے ساتھ

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مشکِ مدحت

دیگر کلام

معمورِ تجلّی ہے مِرے دِل کا نگینہ

صدقہ تیری چوکھٹ کا شہا مانگ رہے ہیں

ہیں میرے پیر لاثانی محی الدین جیلانی

چاند کا کرب بے عدد بے شمار

آشنا انساں مقامِ کبریائی سے ہوا

دل و نظر کو سُرور آئے حضورؐ آئے

ثنائے مُصطفٰے کرنا یہی ہے زندگی اپنی

حبیب کبریا کے دہر میں تشریف لانے پر

ایسے مریض کا بھری دُنیا میں کیا علاج

حوصلہ دے فکر کو اور بارشِ فیضان کر