ہر دل میں تیریؐ آرزو
توؐ مقتدر ہے سو بہ سو
تیراؐ خیال دل بہ دل
تیراؐ کرم ہے جو بہ جو
آقاؐ تمہارےؐ فیض کے
چرچے بڑے ہیں کو بہ کو
تیریؐ جبیں ہے ضوفشاں
ماہِ تمام ہو بہ ہو
دیدارِ بے مثال کی
کس کو نہیں ہے جستجو
بارِ دگر بھی کاش ہوں
ہم جالیوں کے رُوبرو
دیکھیں گے ہم بھی سنگِ در
اشکوں سے ہو کے با وضو
شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری
کتاب کا نام :- صراط ِ نُور