انسان کو انسان بناتی ہے حدیث

انسان کو انسان بناتی ہے حدیث

پیغام شرافت کا سناتی ہے حدیث


ایمان کی تفصیل سے احکام تلک

قرآن کا آئینہ دکھاتی ہے حدیث


وہ نطق جو ہے وحیِ خدا کا حامل

اس نطق کو الفاظ میں لاتی ہے حدیث


سیرت کے چمن میں کھلے غنچوں کے طفیل

خوشبوئے نبی ہم کو سنگھاتی ہے حدیث


میثاقِ ازل ہو کہ ہو محشر کا بیاں

پل پل کی خبر ہم کو سناتی ہے حدیث


کچھ لوگ بنے پھرتے ہیں یاں اہل حدیث

چہرے سے نقاب ان کے اٹھاتی ہے حدیث


فرمانِ نبی پر جو عمل کرتے ہیں

مژدہ انھیں جنت کا سناتی ہے حدیث


گُن جن کے گا رہا ہوں یہ ہے انھیں کی رحمت

ایماں کی نئی شمعیں جلاتی ہے حدیث

کتاب کا نام :- بعد از خدا

اللہ ویکھاوے سب نوں

اے ختم رُسل مکی مدنی

حیدرؓ و زہراؓ کا ثانی کون ہے

آگئے ہیں مصطَفیٰ صلِّ علٰی خوش آمدید

حبیبِ رب العُلیٰ محمدؐ

دل کشا، دل ربا دل کشی ہو گئی

شوق و نیاز و عجز کے سانچے میں ڈھل کے آ

آپؐ کے بعد اور کیا چاہیں

میں خاکسار بھلا کس شمار میں یارب

جو ان کے در پر جھکا ہوا ہے