جن کے دلوں میں ہوگی محبت رسولؐ کی
حاصل انہی کو ہوگی شفاعت رسولؐ کی
پھر تو بجا ہے نعرۂ حُبِ نبیؐ ترا
دل میں اگر ہے سچی محبت رسولؐ کی
کیوں کامراں نہ ہوتے صحابہ رسولؐ کے
اصحاب کے دلوں میں تھی عظمت رسولؐ کی
اِک انقلاب کردیا برپا جہان میں
تھی بے مثال شانِ رسالت رسولؐ کی
مکڑی کا جال ایک بہانہ تھا ثور میں
اللہ کر رہا تھا حفاظت رسولؐ کی
رطب اللساں ہے شانِ پیمبر میں جب خدا
ہم سے بیان کیا ہو فضیلت رسولؐ کی
اقصیٰ میں مقتدی تھے سبھی انبیا رسل
اِسرا کی شب تھی ایسی امامت رسولؐ کی
فتحِ مبیں نبیؐ کی تھی صلحِ حدیبیہ
سمجھے تھے لوگ جس کو ہزیمت رسولؐ کی
کیا کوئی ڈھونڈ پائے گا اوجِ نبیؐ کی حد
قربِ خدا ہے منزلِ رفعت رسولؐ کی
شیدائی چار یار پیمبر کا جو نہیں
سچی نہیں ہے اس کی عقیدت رسولؐ کی
حُبِ نبیؐ کا دل کو بنا پہلے آئینہ
احسؔن رقم جو کرنی ہے مدحت رسولؐ کی
شاعر کا نام :- احسن اعظمی
کتاب کا نام :- بہارِ عقیدت