ہوم
نعت
حمد
منقبت
کتب
بلاگز
احسن اعظمی
اندھیرے کفر کے تو نے مٹا دیے مولیٰ
کوئی بھی ہمسر نہیں بندہ ترا
یا رب ہر مخلوق پہ ہے انعام ترا
خدا کی حمد کا ذکرِ نبیؐ کا
جس کے آگے حسن پھیکا ہے ہر اک ایوان کا
بحضورِ رب جھکانا جو جبینِ سر جھکانا
ایماں کی نگاہوں سے مومن نے جدھر دیکھا
شاہِ دیں سیدِ الانبیا کی ثنا
آپ خیر الوریٰ آپ شاہِ زمن اے رسولِ خدا سید الانبیا
سنگ باریِ ظلم و ستم سے زخم جب جب بھی کھائے ہیں آقاؐ
سرکار کی الفت سے دمکتا ہی رہے گا
دل میں پیدا کیجیے ڈر کاتبِ تقدیر کا
نورِ حق لے کے ماہِ تمام آگیا
ہے واقعی جہاں میں وہ شیدا رسولؐ کا
نہ دنیا میں اگر مہرِ رسالت ضوفشاں ہوتا
جب دیارِ شہِ انام آیا
جس کا دل منبعِ حُبِ شہِ والا ہوگا
حمد و نعتِ شہِ زمن کے گلاب
قربِ معبود کی منزل میں ہے بندہ لا ریب
بے مثل زلفِ ناز ہے چہرہ ہے لاجواب
ترے زہد و تقویٰ فضول ہیں ترے صوم و سجدہ گری فریب
مجھ کو دکھلا دے دیارِ شہِ بطحا یا رب
آپ آقائے دو عالم سیّدِ ابرار آپؐ
روشن ہوئے کریمیِ پیغمبراں کے دیپ
آدم کا افتخار ہیں خیر البشر ہیں آپؐ
لکھتا رہوں میں حمدِ خدا نعتِ رسالت
ہو کرم کر سکوں رقم مدحت
ممکن نہیں نبیؐ کی بیاں مجھ سے ہوں صفات
طیبہ کے حسیں مرقدِ انوار کی چوکھٹ
آمد ہے نبی کی مکے میں ہر سمت ملک کا ہے جمگھٹ
Load More