خدا کی حمد کا ذکرِ نبیؐ کا

خدا کی حمد کا ذکرِ نبیؐ کا

بناؤ دل کو مسکن بندگی کا


عبادت سے کبھی ہونا نہ غافل

عبادت ہی ہے مقصد زندگی کا


کروں رب سے طلب میں خیرِ ہستی

وہی مالک ہے میری زندگی کا


رہا دل میں نہ جب سے خوفِ داور

ستاتا ہے ہمیں ڈر ہر کسی کا


یہ بزمِ حمد ہے بیٹھو ادب سے

تقاضا ہے یہی شائستگی کا


خدایا بخش دے مجھ کو خزینہ

شعور و فہم و عقل و آگہی کا


پلا دے مجھ کو یارب وہ مئے حق

نشہ جس میں ہو تیری بندگی کا


غرور و ناز سے رکھ دور یا رب

بنا دے مجھ کو پیکر سادگی کا


درودِ پاک اور ذکرِ الہٰی

وظیفہ ہے یہ احسنؔ اعظمی کا

شاعر کا نام :- احسن اعظمی

کتاب کا نام :- بہارِ عقیدت

دیگر کلام

جس کی منزل تو نہ ہو وہ راستہ کوئی نہیں

ہر ایک فکر کو معلوم آشنا کر دے

اندھیرے کفر کے تو نے مٹا دیے مولیٰ

کوئی بھی ہمسر نہیں بندہ ترا

یا رب ہر مخلوق پہ ہے انعام ترا

خدا کی حمد کا ذکرِ نبیؐ کا

مُشتِ گل ہُوں وہ خرامِ ناز دیتا ہے مُجھے

ترا لُطف جس کو چاہے اُسے ضَوفشاں بنا دے

مالکِ ارض و سما فرمانِ راحت بھیج دے

اقلیمِ دو جہاں کے شہنشاہ فضل کر

اے خُدا تُو نے اپنے بندوں کو