حمد و نعتِ شہِ زمن کے گلاب

حمد و نعتِ شہِ زمن کے گلاب

زادِ عقبیٰ ہیں یہ سخن کے گلاب


خارِ طیبہ پہ رشک کرتے ہیں

وادیِ ایمن و عدن کے گلاب


پڑ گئے جب قدومِ پاکِ نبیؐ

دشت میں کھِل گئے چمن کے گلاب


گفتگوئے حضورؐ کا کیا کہنا

جھڑ رہے ہیں لب و دہن کے گلاب


وہ پسینے مہکتے آقاؐ کے

ہیں عرق یا مسامِ تن کے گلاب


شانِ اصحابِ مصطفےٰؐ یہ ہے

ہیں سبھی بے خزاں چمن کے گلاب


حیدر و فاطمہ حسین و حسن

یہ ہیں باغِ شہِ زمن کے گلاب


بوئے فیض و عطا بکھیرے ہیں

آج بھی باغِ پنجتن کے گلاب


کاش مہکیں بفیضِ نعتِ نبی

یوں ہی احسنؔ کی فکر و فن کے گلاب

شاعر کا نام :- احسن اعظمی

کتاب کا نام :- بہارِ عقیدت

دیگر کلام

عدم سے لائی ہستی کو آرزوئے رسول

کیا خبر کیا سزا مجھ کو ملتی

بس گئی ہے دل میں آقا کی محبت کی مہک

کملی والے میں صدقے تری یاد توں

حرفِ کمال کر کے رقم چُوم لیجئے

قرآن میں ہے ساقیٔ کوثر حضور ہیں

مکاں ہے نور سے معمور لا مکاں روشن

توقیرِ پیمبر کا بیاں وصفِ نبیؐ ڈھونڈ

ؐپھر اُٹھا ہاتھ بہرِ دعا یا نبی

طوبے میں جو سب سے اُونچی نازُک سیدھی نکلی شاخ