کہوں کیوں نہ ہر وقت ہائے مدینہ
مری زندگی ہے فدائے مدینہ
مرا قلبِ مضطر کِھلا جارہا ہے
اِدھر آگئی کیا ہوائے مدینہ
طفیلِ مُحمَّدؐ و آلِ مُحمَّدؐ
خدا ہم سبوں کو دکھائے مدینہ
وہاں ہر قدم پر صبا ٹوٹتی ہے
بہاروں سے پُر ہے فضائے مدینہ
یہی آرزوئے دلِ مبتلا ہے
سُنا دے کوئی ماجرائے مدینہ
حقیقت میں ہے یہ مری زندگانی
برائے مُحمَّد ؐ برائے مدینہ
گدا تو ہے بہزؔاد و مضطر یقینی
نہیں چاہتا کچھ سوائے مدینہ
شاعر کا نام :- بہزاد لکھنوی
کتاب کا نام :- نعت حضور