کہوں کیوں نہ ہر وقت ہائے مدینہ

کہوں کیوں نہ ہر وقت ہائے مدینہ

مری زندگی ہے فدائے مدینہ


مرا قلبِ مضطر کِھلا جارہا ہے

اِدھر آگئی کیا ہوائے مدینہ


طفیلِ مُحمَّدؐ و آلِ مُحمَّدؐ

خدا ہم سبوں کو دکھائے مدینہ


وہاں ہر قدم پر صبا ٹوٹتی ہے

بہاروں سے پُر ہے فضائے مدینہ


یہی آرزوئے دلِ مبتلا ہے

سُنا دے کوئی ماجرائے مدینہ


حقیقت میں ہے یہ مری زندگانی

برائے مُحمَّد ؐ برائے مدینہ


گدا تو ہے بہزؔاد و مضطر یقینی

نہیں چاہتا کچھ سوائے مدینہ

شاعر کا نام :- بہزاد لکھنوی

کتاب کا نام :- نعت حضور

دیگر کلام

مَیں مَنیا نال یقین دے ‘ مَیں ویکھیا اکھاں نال

نظر نظر نوں قرار دیندا دلاں نوں کردا اسیر آیا

غماں نے پائے پہرے نے بھارے یا رسول اللہ

رنج و الم کا ہر گھڑی گرچہ وفور ہے

بے مثل ہے کونین میں سرکار کا چہرا

جن کی نعتِ نبی زندگی ہو گئی

محبوب خدا دا اے سلطان مدینے دا

رسائی میری اگر ہوگئی مدینے تک

واہ کیا مرتبہ ہوا تیرا

یَا اَللہُ یَا رَحْمٰنُ یَا رَحِیْم