میرا آقا مکی مدنی

میرا آقا مکی مدنی

ارفع اعلیٰ مکی مدنی


شاہ و گدا کے دامن میں

آپ کا صدقہ مکی مدنی


آپ کے در سے جائیں کہاں

مالک و مولا مکی مدنی


آپ سا سارے عالم میں

کوئی نہ دیکھا مکی مدنی


میرے خوابوں میں آؤ

سید والا مکی مدنی


عاصیوں پر بھی ایک نظر

زہرا کے بابا مکی مدنی


تن اُجلے من میلے ہیں

ایک نجریا مکی مدنی


رُخ سے نقاب اُٹھاؤ تو

جگ ہے پیاسا مکی مدنی


آپ کے نام پہ ہو میرا

جینا مرنا مکی مدنی


آنکھوں کی ٹھنڈک دل کی جلا

گنبد خضری مکی مدنی


اکھیاں ترسیں دیکھن کو

آپ کا جلوہ مکی مدنی


میں کیا کیا اوقات مری

کیا ہے میرا مکی مدنی


روگ نیازی کے بھی مٹیں

جان مسیحا مکی مدنی

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

جاں آبروئے دیں پہ ٖفدا ہو تو بات ہے

بوقتِ مرگ یہ جلوہ مِری نظر میں رہے

قربان شبِ معراج اتوں جس میل کرایا یاراں دا

سوہنی صورت پاک نبیؐ دی

پہلے وجدان نعت کہتا ہے

مومنو وقت اَدَب ہے

جے رحمت دا در نہ کھلدا پھیر او گنہارے کی کر دے

نام محمد ایسا یکتا جو یکتا سے بھی آگے

نئیں بھُل دا مدینے دا نظارا یا رسول اللہ

اپنے عملّاں اُتّے سنگاں