میرا دل اور مری جان مدینے والے

میرا دل اور مری جان مدینے والے

تجھ پہ سو جان سے قربان مدینے والے


تیرا در چھوڑ کے جاؤں تو کہاں جاؤں میں

میرے آقا ﷺ مرے سلطان مدینے والے


بھردے بھردے مرے داتا مری جھولی بھر دے

اب نہ رکھ بے سرو سامان مدینے والے


آڑے آتی ہے تری ذات ہر اک دکھیا کے

میری مشکل بھی ہو آسان مدینے والے


پھر تمنائے زیارت نے کیا دل بے چین

پھر مدینے کا ہے ارمان مدینے والے


سگِ طیبہ مجھے سب کہہ کے پکاریں بیدم

یہی رکھیں مری پہچان مدینے والے

شاعر کا نام :- بیدم وارثی

صبا درِ مصطفی ﷺ تے جا کے

السّلام اے نُورِ اوّل کے نشاں

سو بسو تذکرے اے میرِؐ امم تیرے ہیں

واہ کیاجُود و کرم ہے شَہِ بَطْحا تیرا

السّلام اے عظمتِ شانِ وطن !

کتابِ زیست کا عنواں محؐمّدِ عربی

آپؐ ہیں طغرائے آیاتِ ظہور آقا حضورؐ

آئے ہیں جب وہ منْبر و محراب سامنے

تری بات بات ہے معجزہ

دل نے بڑی دانائی کی ہے تیرا دامن تھام لیا ہے