مبارک ہو محمد مصطفیٰ تشریف لے آئے

مبارک ہو محمد مصطفیٰ تشریف لے آئے

خوشا وہ شافعِ روزِ جزا تشریف لے آئے


اندھیرے مٹ گئے سارے جہاں میں روشنی آئی

سراپا نور وہ بدرالدجیٰ تشریف لے آئے


مچی ہے دھوم عالم میں حبیبِ رب کے آنے کی

امام الانبیا، صدرالعلیٰ تشریف لے آئے


سلامی دینے کو آئے جو قدسی آمنہ کے گھر

پکارا سب نے مل کر مرحبا تشریف لے آئے


ہوائیں رقص میں ہیں اور فضائیں جگمگا اُٹھیں

ہوئے مسرور سب شمس الضحیٰ تشریف لے آئے


دلارے آمنہ کے سعدیہ کی آنکھ کے تارے

خلیل اللہ کے دل کی دعا تشریف لے آئے


یہ حسرت نام کی تھی خواب میں دیدار ہو جائے

سنی پھر آپ نے دل کی صدا تشریف لے آئے

شاعر کا نام :- صفیہ ناز

کتاب کا نام :- شرف

دیگر کلام

حرم سے گفتگو کرتی ہواؤں میں اُڑا دینا

میرے لَب پر جب ان کا نام آیا

عنایت کا سمندر سامنے ہے بے نواؤں کے

مصطفیٰؐ کے کوچے میں نور کے بسیرے ہیں

جود و کرم کریم نے جس پر بھی

وقف نظمی کا قلم جب نعتِ سرور میں ہوا

کیویں کعبے توں نظراں ہٹاواں

ہر نام سے جو نام تقدس میں بڑا ہے

اعمال کے دَامن میں اپنے

میرے محبوب آئے رحمتاں بہار ہو گیّاں