مصطفےؐ مصطفےؐ کر رہا ہوں

مصطفےؐ مصطفےؐ کر رہا ہوں

یعنی رب کی ثنا کر رہا ہوں


نعت بھی میرا حسن ِطلب ہے

اس گلی میں صدا کررہا ہوں


ان کے دریا میں مجھ کو ڈبو دے

منتِ ناخدا کر رہا ہوں


چل رہا ہوں مدارِ حرم میں

یا طواف ِحرا کر رہا ہوں


زندگی ان پہ قربان کر کے

قرض ایماں ادا کررہا ہوں


گنبد مصطفےؐ سے لپٹ کر

زخمِ دل کو ہرا کر رہا ہوں


کیوں نہ ہو غیر حاضر مظفر

حاضری کی دعا کر رہا ہوں

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- میرے اچھے رسول

دیگر کلام

لکھ خمیدہ ابروانِ مہربانِ خلق کو

رہزن کے پاس ہے نہ کسی رہنما کے پاس

ہاں بے پر یا رسول اللہ

بشر کیا لکھے گا مقامِ محمد

مدینہ درد منداں دا خزانہ

مجھے دَر پہ اپنے بُلا طَیبہ وا لے

پر نور نہ ایماں کی ہو تصویر تو کہیے

اوہ چن نوں توڑ دا تے مُڑ کے جوڑ دا

ماہِ رَبیعُ الاوّل آیا

رفرفِ فکر نے فرشِ غزل سے