نبی سب آچکے تو آپ کے آنے کا وقت آیا

نبی سب آچکے تو آپ کے آنے کا وقت آیا

زمیں پر آسماں سے پھول برسانے کا وقت آیا


نئے موسم، نئی خوشبو، نئی آواز سے پہلے

حِرا کی بزمِ تنہائی کو مہکانے کا وقت آیا


رسولِ اوّل و آخر کے استقبال کی خاطر

ہر اِک ذرّے کی پیشانی کو چمکانے کا وقت آیا


شب اَسریٰ فرشتوں سے بہت آگے کہیں جا کر

حدُودِ وقت کو پامال کرجانے کا وقت آیا


یتیموں کے قبیلے سے ہوئے وہ منتخب گویا

یتیموں اور بیواؤں کا غم کھانے کا وقت آیا


جہاں میں جتنے پرچم تھے ہوئے سب سرنگوں انجؔم

کہ اب کے آخری پرچم کے لہرانے کا وقت آیا

شاعر کا نام :- انجم نیازی

کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو

دیگر کلام

کردے نے رقص تارے سرکار آگئے نے

گُذرا وہ جِدھر سے ہوئی وہ راہ گذر نُور

ذکر ترے تھیں یار طبیعتاں اک دیاں نئیں

آبروئے زمین

فاصلے جتنے ہیں سرکار مٹائیں گے ضرور

ہر ایک لفظ کے معنی سے اک جہاں پیدا

من موہنے نبی من ٹھار نبی، تیری ذات دیاں کیا باتاں نے

اے شہِ بیکس نواز کوئی نہیں چارہ ساز

بڑھے گی الفتِ رسول بے بہا درود پڑھ

ہوگی بُلند خیر سے اب عزّ و جاہِ خیر