اونچوں سے اونچی میری سرکار ہے

اونچوں سے اونچی میری سرکار ہے

نام جن کا احمد مختار ہے


آستان والی کونین پر

دو جہاں جھکتے ہیں کیا دربار ہے


الله الله میکدے کی ہستیاں

جس کو دیکھو تیرا بادہ خوار ہے


اے طبیب فخر طیبہ آبھی جا

آخری دم پر تیرا بیمار ہے


المدد اے نا خدائے دو جہاں

دونوں عالم کا تو کھیون ہار ہے


ہو نیازی پر ذرا لطف و کرم

تیری رحمت کا گرم بازار ہے

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

میں ہوں دیوانہ ترا اور لوگ دیوانے مرے

الہامِ نعت ہوتا ہے چاہت کے نور سے

دونوں عَالم میں محمدؐ کا سَہارا مانگو

تمہارے رُخسار کی تجلی تجلیء نُورِ سَرمدی ہَے

شاہِ مدینہ! طلعت اختر تورے پیّاں میں

طلوعِ شمس بھی واری جمالِ ماہ بھی نازاں

کیونکر نہ ہو مکے سے سوا شانِ مَدینہ

جو تِری ثنا میں نہ ہو فنا

زندگی میرے نبیؐ کی اک جلی تحریر ہے

ہر نام سے جو نام تقدس میں بڑا ہے