رسول میرے مِرے پیمبر درود تم پر سلام تم پر

رسول میرے مِرے پیمبر درود تم پر سلام تم پر

کرم کی ہو اِک نگاہ ہم پر ، درود تم پر ، سلام تم پر


قرآن کیا ہے ، تمہاری باتیں ، تمہارے نغمے ، تمہاری نعتیں

کہے گا کیا کوئی اِس سے بہتر ، درود تم پر سلام تم پر


یہ لیلیِٰٔ شب سنور رہی ہے ، جو مانگ تاروں سے بھر رہی ہے

تمہارے قدموں کی دھول لے کر ، درود تم پر سلام تم پر


تمہارے گھر کی فصیل قرآں ، خدا کی قدرت تمہارا ایواں

خدا کی رحمت تمہارا دفتر ، درود تم پر ، سلام تم پر


یہ کلمہ لاشریک دیکھا تمھیں وہاں بھی شریک دیکھا

خدا ہی جانے یہ راز بہتر ، درود تم پر ،سلام تم پر

شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری

کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب

دیگر کلام

ازل سے محوِ تماشائے یار ہم بھی ہیں

تُوں دو جگ دا سلطان کملی والڑیا

پھر سے بلاؤ جلد مدینے میں یارسول

بھرے ہیں گھاؤ مرے جب

طیبہ میں پہلا نقش حَسَن مسجدِ قُبا

کیوں اسے حشر میں اندیشہء رسوائی ہو

مجھ سے کیسے ہو بیاں عظمت رسول اللہ کی

محمد مصطفیٰ آئے در و دیوار سج گئے نے

!سنگِ در حبیبؐ ہے اور سَر غریب کا

نہ ایں کہہ کر پکاریں گے نہ آں کہہ کر پکاریں گے