سمندر کے کنارے چل رہا تھا
نسیم بحر میرے ساتھ چلتی تھی
مری خلوت میں جلوت کا تماشا
عجب کچھ ماجرا تھا
ہوا کی تازگی گویا لطافت کا سمندر تھی
طلوع فجر کے قدموں کی آہٹ
مرے قدموں کی آہٹ بن گئی تھی
دریچے ظلمتوں کے بند ہوتے جارہے تھے
اجالوں کے دریچے کھل رہے تھے
شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی
کتاب کا نام :- نسبت