شوق باریاب ہو گیا
وا کرم کا باب ہوگیا
آپؐ کی نگاہ پڑ گئی
ذرّہ آفتاب ہوگیا
لب پہ آگیا وہ اسمِ پاک
دل میرا رباب ہو گیا
یوں بہار کیف آگئی
زخمِ دل گلاب ہوگیا
مدح کے طفیل طبع میں
ایک انقلاب ہو گیا
جب دہائی دی حضورؐ کی
غم خیال و خواب ہو گیا
تائب ان کی رَہ میں جو مٹا
بس وہ کامیاب ہو گیا
شاعر کا نام :- حفیظ تائب
کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب