وجہِ تخلیقِ کل رحمتِ عالمیں خاتم الانبیاء

وجہِ تخلیقِ کل رحمتِ عالمیں خاتم الانبیاء

آپ کے بعد کوئی پیمبر نہیں خاتم الانبیاء


شرق میں غرب میں اس جہاں اُس جہاں اور کوئی نہیں

آپ ہی کی نبوت یسار و یمیں خاتم الانبیاء


اور کوئی یہ دعویٰ کرے گا اگر تو وہ کذاب ہے

آپ نبیوں میں ہیں آخری بالیقیں خاتم الانبیاء


تو ہے سب سے کھرا اپنے اخلاق میں اپنے کردار میں

تیرا شہرہ جہاں میں ہے صادق امیں خاتم الانبیاء


سونپ دی ہے جہانوں کی ہر ایک شے آپ کو ،ایک ،نے

آپ کا ہے فلک آپ کی ہے زمیں خاتم الانبیاء


خاتم المرسلیں جس نے مانا تجھے اے حبیبِ خدا

ضو فشاں ہوگی محشر میں اس کی جبیں خاتم الانبیاء


آپ کے بعد جس نے کسی غیر کو انبیاء میں گنا

چھن گئی اس کے ہاتھوں سے دنیائے دیں خاتم الانبیاء

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- انگبین ِ ثنا

دیگر کلام

جو ان کے در پر جھکا ہوا ہے

مرا دل جب کبھی درد و الم سے کانپ اٹھتا ہے

اُس نگری نوں کوہ طُور آکھو

اپنی مرضی سے کہاں نعتِ نبی کہتے ہیں

میں خوفِ عصیاں سے

ہے دو جہاں میں محمدؐ کے نُور کی رونق

ہاں بے پر یارسول اللہ کرم کر یا رسول الله

اللہ اللہ ترا دربار رسولِ عَرَبی

بیشک میرے مولا کا کرم حد سے سوا ہے

سرِ حشر جب ہوگی پرسش ہماری