یا الٰہی دلِ مسلم کو فروزاں کر دے
اس کے حالات کو فردوس بداماں کر دے
تازگی بخش دے مرجھائے ہوئے پھولوں کو
ڈالی ڈالی کو ہم آغوشِ بہاراں کر دے
واسطہ شانِ کریمی کا تری ہے تجھ کو
مشکلیں بے کس و نادار کی آساں کر دے
نارِ نمرود لپکتی ہے ہمیں پھر یا رب
اس کے شعلوں کو تو گلہائے گلستاں کر دے
حق پسندوں سے ہیں الجھے ہوئے اہلِ باطل
یا الٰہی انھیں رسوا سرِ میداں کر دے
نرغۂ کفر سے بچنے کی نہیں کوئی سبیل
اپنے بندوں کے لیے غیب سے ساماں کردے
تیری رحمت کے سہارے ہی ہے اپنی کشتی
موجِ طوفاں کو سفینے کا نگہباں کر دے
حیدر و خالد و طارق سا جری پیدا کر
شانِ حق سارے زمانے میں نمایاں کردے
لشکرِ کفر مٹانے پہ تلا ہے یا رب
پھر ابابیل کے لشکر کو نگہباں کر دے
جس سے ہر وقت رہے تیری عبادت کا سرور
تو عطا ہم کو وہی بادۂ عرفاں کردے
تیرا احسؔن ہے گنہگار مگر اے مولیٰ
داغ سے پاک مرا دامنِ عصیاں کر دے
شاعر کا نام :- احسن اعظمی
کتاب کا نام :- بہارِ عقیدت