یا محمد یا رسول يا محمد یا رسول

یا محمد یا رسول يا محمد یا رسول

یا محمد یا رسول يا محمد یا رسول


اپنی رحمت نال کر اپنی رحمت دا نزول

یا محمد یا رسول يا محمد يا رسول


تیرے در توں ہووندا اللہ دے در دا حصول

یا محمد یا رسول يا محمد يا رسول


عشق تیری ذات تھیں دین دی اصل اصول

یا محمد یا رسول يا محمد يا رسول


دور تیرے شہر توں زندگانی ہے فضول

یا محمد یا رسول یا محمد یا رسول


صائم لاچار نوں وی خادماں وچ کر قبول

یا محمد یا رسول يا محمد یا رسول

شاعر کا نام :- علامہ صائم چشتی

کتاب کا نام :- کلیات صائم چشتی

دیگر کلام

ہیں ارمان دل میں ہمارے ہزاروں

ؐیا شفیع المذنبیںؐ یا رحمتہ اللعالمیں

محمد مصطفےٰ اللہ کے ہیں رازداروں میں

آنکھ جب سے ہے جمی خلدِ تمنّا کی طرف

آئو ہم پیرویِ سیرتِ سرورؐ کر لیں

میں اُس زمانے کا منتظر ہوں زمانہ جب بے مثال ہوگا

ایک عاصی آج ہوتا ہے ثناخوانِ رسولؐ

درودِ پاک سے دل کی طہارت

بسی ہے جب سے وہ تصویرِ یار آنکھوں میں

میں اندھیرے میں ہوں ‘ تنویر کہاں سے لاؤں