یانبیؐ یانبیؐ یانبیؐ

یانبیؐ یانبیؐ یانبیؐ

میری امداد ہو یانبیؐ

میرے غمخوار ہیں آپ ہی

میری امداد ہو یانبیؐ


سنئے سرکار میری صدا

جام کوثر کا کر دو عطا

ہے فزوں تر مری تشنگی

میری امداد ہو یانبیؐ


بار عصیاں کا سر پر لیے

کیسے جاؤں ترےؐ سامنے

کیسے ہو گی مری حاضری

میری امداد ہو یانبیؐ


تلخ ہے موت کا ذائقہ

ہے مگر آپؐ سے واسطہ

سانس آنی ہو جب آخری

میری امداد ہو یانبیؐ


نفس نے مجھ کو دھوکا دیا

دکھ کی دلدل میں پہنچا دیا

غم کی چادر ہے سر پر تنی

میری امداد ہو یانبیؐ


خونِ مُسلم ہے ناحق رواں

دل ہوا جا رہا ہے دُھواں

سخت مشکل میں ہے زندگی

میری امداد ہو یانبیؐ


تیرگی ہے مرے چار سو

دل میں ہے آپؐ کی جستجو

مجھ کو درکار ہے روشنی

میری امداد ہو یانبیؐ


حشر کے روز یا مصطفیٰؐ

ہو شفاعت کا سایہ عطا

ہو نہ رُسوا ترا اُمتی

میری امداد ہو یانبیؐ


جو بھی اشفاقؔ سے بن پڑی

نعت گوئی سے کی نوکری

آڑے آتی رہی عاجزی

میری امداد ہو یانبیؐ

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ خلد

دیگر کلام

بس قلب وہ آباد ہے جس میں تمہاری یاد ہے

عارضِ شمس و قمر سے بھی ہیں انور ایڑیاں

ہوا کے دوش پہ رکھتا ہوں میں

مرے کریم ترے لطف اور کرم کے چراغ

مدینے دی ساری زمین الله الله

سوئی ہوئی تقدیر جگائیں مِرے آقا

تضحیکِ ذاتِ سید ابرار ہے غلط

ہنجواں دا نذرانہ لے کے آیا ہاں

عربی سلطان آیا

پئے مرشد پیا سوز گداز آقا عطا کردو