صراطِ خلد

اللہ اللہ ہو فقط وردِ زباں یااللہ

تو کریم ہے تو صبور ہے تو غفور ہے

اے شہنشاہِ عفو و درگزر

الہی حمد کہنے کا ہنر دے

اے شہِ کون و مکاں ماحئی غم شاہِ اُممؐ

یا بنیؐ یا رحمتہ اللعالمیںؐ صلِ علیٰ

بشر کی حرمت حضورؐ سے ہے

دل و نظر کو سُرور آئے حضورؐ آئے

رُتبہ عالی شان ملا ہے

ترےؐ آنے سے روشن ہر طبق ہے

کیا ہے نامِ مصطفیؐ زباں سے لف

میرے نبیؐ کا حسن بھی جمال بھی کمال ہے

محفلِ نعت ہوئی محفلِ میلاد ہوئی

نصِ قرآن سے الفاظ چن کے

ہمیں کیا باریاب تمؐ نے

حبِ نبیؐ اگر ترے سینے میں نہیں ہے

یاد آتے ہیں مدینے کے اُجالے مجھ کو

چاہت مرے سینے میں سمائی ترےؐ در کی

چمن چمن ہے بہار تجھؐ سے

ایمان کو ثبات ہے ذاتِ رسولؐ سے

دربارِ مصطفیؐ کی ہمیں احتیاج ہے

جس نے اے سرورِ عالمؐ تراؐ اکرام کیا

دربارِ نبیؐ سایہء رحمت بھی رِدا بھی

مقتضائے قلب و جاں حضورؐ ہیں

روشن ہوئے ہیں داغ دلِ داغدار کے

کہو یانبیؐ بڑی شان سے

نبیؐ کی نعت جب بھی گنگنائی

سات افلاک ترےؐ پورب و پچھم تیراؐ

زباں کو جب سے ثناء کی ڈگر پہ ڈالا ہے

اے سرورِ کون و مکاںؐ صلِ علیٰ صلِ علیٰ