رُتبہ عالی شان ملا ہے

رُتبہ عالی شان ملا ہے

رُوحِ امیں دربان ملا ہے


خالق بھی ہے نازاں جس پر

عرش کو وہؐ مہمان ملا ہے


کیوں نہ اِترائیں قسمت پر

نبیوںؑ کا سلطانؐ ملا ہے


اشکِ ندامت لے کے گئے تھے

بخشش کا سامان ملا ہے


خاص کرم ہے اس اُمت پر

جس کو نبیؐ ذی شان ملا ہے


بخشش ہو گی ہر عاصی کی

مالک سے پیمان ملا ہے


دین ملا اشفاقؔ انہیؐ سے

اللہ کا عرفان ملا ہے

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ خلد

دیگر کلام

تم پہ لاکھوں درُود

اے شہِ کون و مکاں ماحئی غم شاہِ اُممؐ

یا بنیؐ یا رحمتہ اللعالمیںؐ صلِ علیٰ

بشر کی حرمت حضورؐ سے ہے

دل و نظر کو سُرور آئے حضورؐ آئے

ترےؐ آنے سے روشن ہر طبق ہے

کیا ہے نامِ مصطفیؐ زباں سے لف

میرے نبیؐ کا حسن بھی جمال بھی کمال ہے

محفلِ نعت ہوئی محفلِ میلاد ہوئی

نصِ قرآن سے الفاظ چن کے