یا بنیؐ یا رحمتہ اللعالمیںؐ صلِ علیٰ
کہ رہا ہے خالقِ کل بالیقیں ، صلِ علیٰ
ہو ادب ملحوظِ خاطر بارگاہِ ناز میں
ہو کے دو زانوں پڑھے رُوح الامیں صلِ علیٰ
حسن ہو لاریب کوئی آپؐ سا ممکن نہیں
دوجہاں میں آپؐ ہیں سب سے حسیں صلِ علیٰ
گفتگو ، چلنا ، ٹھہرنا ، اور سونا جاگنا
آپؐ کی ہر اِک ادا ہے دلنشیں صلِ علیٰ
بے قراری حد سے بڑھتی جا رہی ہے یا نبیؐ
دل پہ رکھ دیں آپؐ دستِ مرمریں صلِ علیٰ
ناز برداری خدا بھی کر رہا ہے آپؐ کی
آپؐ ہیں محبوبِ ربّ العالمیں صلِ علیٰ
دوڑنے لگتی ہے قلب و رُوح میں آسودگی
جھوم کر پڑھتا ہے جب قلبِ حزیں صلِ علیٰ
آس ہے اشفاقؔ رہ جائے گا محشر میں بھرم
میرے آقاؐ ہیں شفیع المذنبیںؐ صلِ علیٰ
شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری
کتاب کا نام :- صراطِ خلد