دل پہ غم چھا گیا، یارسولِ خدا

دل پہ غم چھا گیا، یارسولِ خدا

کیا بنے گا مِرا، یارسولِ خدا


زورِ طوفان ہے، پھنس گئی جان ہے

المدد ناخدا، یارسولِ خدا


آہ! ناکامیاں ، ہائے بربادیاں

ہوگا اب میرا کیا، یارسولِ خدا


چھائیں تاریکیاں ،اُف!یہ اندھیاریاں

کیجئے چاندنا، یارسولِ خدا


ناؤ منجدھار میں ، ڈوبا سرکار میں

آہ! اے ناخدا، یارسولِ خدا


دھنس گیا دھنس گیا،پھنس گیا پھنس گیا

تم نکالو شہا، یارسولِ خدا


قَلب غِربال ہے، حال بے حال ہے

تیرے بیمار کا، یارسول خدا


قلب ناشاد ہے، چَین برباد ہے

ہو کرم سیِّدا، یارسولِ خدا


دیدو دل کو قرار، اے شہِ ذی وقار

صدقہ صِدِّیق کا، یارسولِ خدا


بگڑی قسمت سَنوار،اے مرے تاجدار

صدقہ فاروق کا، یارسولِ خدا


دُور آفات ہوں ، ٹھیک حالات ہوں

صدقہ عثمان کا، یارسولِ خدا


ہم سبھی ایک ہوں ، ایک ہوں نیک ہوں

ازپئے مُرتَضٰی، یارسولِ خدا


ایسے برباد ہوں ، پھر نہ آباد ہوں

دشمنانِ خدا، یارسولِ خدا


جس قَدَر حاسِدیں ، ہیں مرے شاہِ دیں

سب کا دل ہو صَفا، یارسولِ خدا


ہو نگاہِ کرم، تاجدارِ حرم

واسطہ غوث کا یارسولِ خدا


میں سراپا خطا، ہُوں بڑا رُوسیاہ

حشر میں ہوگا کیا، یارسولِ خدا


یاشفیعِ اُمَم، تم ہی رکھنا بھرم

روزِمحشر مِرا، یارسولِ خدا


سرورِ کائنات، اپنی جنَّت میں ساتھ

لے کے چلنا شہا، یارسولِ خدا


شاہِ دنیا و دیں ، کام کرتا نہیں

ذِہن عطارؔ کا، یارسولِ خدا


ہو کرم یانبی، پار بیڑا ابھی

ہوگا عطارؔ کا، یارسولِ خدا

شاعر کا نام :- الیاس عطار قادری

کتاب کا نام :- وسائلِ بخشش

دیگر کلام

میرا محبوب دو جگ توں نرالا

اب تو در پہ خدارا بلا لیجئے یا نبی تیرے دربار کی خیر ہو

یہ کرم یہ بندہ نوازیاں کہ سدا عطا پہ عطا ہوئی

رسولِ پاک کا روضہ تلاش کرتے ہیں

یا شاہِ مدینہ دل کا مرے ارمان یہ پُورا ہو جائے

مختصر محدود و ناقص آدمی کی سوچ ہے

اگر کوئے جناں کی راحتِ پیہم ضروری ہے

جو روشنی مدینے کے دیوار و دَر میں ہے

دی خبر اب تو مری بے خبری نے مجھ کو

ترا ظہور ہوا چشم نور کی رونق